صحت معالج کے کلینک پر نہیں ملتی۔ صحت گولیاں کھانے سے نہیں بنتی۔
صحت ٹیکے لگوانے سے نہیں آتی۔
صحت کا تعلق باورچی خانے سے ہے۔ خوراک سے ہے، سورج کی روشنی سے ہے، چلنے پھرنے سے ہے، نیند سے ہے، خوش رہنے سے ہے، نظم و ضبط سے ہے۔
ڈاکٹر کے کلینک پر زیادہ تر وہی لوگ جاتے ہیں جو غذائی جہالت کے اندھیرے میں بھٹک رہے ہوتے ہیں۔
پاکستان ورلڈ ڈایابیبٹک لسٹ میں نمبر 1 پہ ہے، اس کی وجہ غذا اور طرزِ زندگی کے متعلق صفر علم ہے۔
زیادہ تر لوگ غیر متوازن خوراک، فاسٹ فوڈ اور چٹپٹے کھانوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جب صحت متاثر ہوتی ہے، تو وہ فوری حل کے طور پر گولیوں اور دوائیوں کا سہارا لیتے ہیں، حالانکہ یہ عارضی حل ہوتا ہے اور کئی پیچیدگیوں کو دعوت دیتا ہے۔
جب تک بنیادی مسئلے، یعنی غذا اور طرزِ زندگی کو درست نہیں کیا جاتا، بیماریوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
قدرت نے ایسے قدرتی معالج فراہم کیے ہیں جو بغیر کسی سائیڈ افیکٹ کے صحت کو بہتر بناتے ہیں:
۰ سورج کی روشنی وٹامن ڈی فراہم کرتی ہے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے
۰ روزانہ کی چہل قدمی جسمانی توانائی بڑھاتی ہے
۰ معیاری نیند جسم کو بحال کرتی ہے
۰ خوشی ذہنی سکون فراہم کرتی ہے اور جذباتی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
۰ نظم و ضبط ایک متوازن اور صحت مند زندگی گزارنے میں مدد دیتا ہے۔
Leave a Reply