یہ دنیا اچھی بہنوں، اچھے بھائیوں، اچھی بیویوں اور اچھے شوہروں سے خالی نہیں، لیکن کچھ رشتے آزمائش بن جاتے ہیں۔ کبھی بہنیں بھائیوں کی زندگیاں مشکل بنا دیتی ہیں، تو کبھی بھائی اپنی بیویوں کے کہنے میں آ کر اپنی ہی بہنوں سے ناطہ توڑ لیتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ آخر یہ سب کیوں ہوتا ہے؟
کیا رشتے اتنے کمزور ہوتے ہیں کہ کسی کے کہنے پر ٹوٹ جائیں؟ کیا خون کے رشتے اتنے سستے ہیں کہ ذرا سی غلط فہمی، تھوڑی سی بدگمانی یا دنیا کے چند لفظ ان کا رشتہ ختم کر دیں؟
بھائی اگر بہنوں کے حق میں زیادتی کریں تو یہ بھی ناانصافی ہے، اور اگر بہنیں بھائیوں کی زندگی برباد کریں، ان کے گھروں میں فساد ڈالیں تو یہ بھی غلط ہے۔ اسی طرح اگر کوئی بھائی اپنی بیوی کی باتوں میں آ کر اپنی بہنوں سے لا تعلق ہو جائے، ان پر الزام لگا کر ناطہ توڑ لے، تو یہ بھی زیادتی ہے۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کو سمجھنے کے بجائے دوسروں کی باتوں میں آ کر فیصلے کر لیتے ہیں۔
یاد رکھیں:
• بہن کا رشتہ مضبوط ہو تو وہ بھائی کے گھر کی عزت اور محبت کا سبب بنتی ہے۔
• بیوی سمجھدار ہو تو وہ شوہر کے رشتوں کو جوڑ کر رکھتی ہے، نہ کہ توڑتی ہے۔
• بھائی اگر انصاف پسند ہو تو وہ سب کے حقوق کا خیال رکھتا ہے، نہ کہ کسی ایک کی باتوں میں آ کر فیصلے کرتا ہے۔
رشتے نبھائیں، سمجھداری سے فیصلے کریں، اور کبھی بھی کسی کی باتوں میں آ کر اپنے ہی اپنوں سے دور نہ ہوں۔ دنیا کی باتیں بدلتی رہتی ہیں، مگر اپنوں کا ساتھ ہمیشہ رہے تو زندگی خوبصورت بن جاتی ہے
Leave a Reply