کہیں دور ایک عظیم سلطنت تھی، جہاں ایک نیک دل اور رحم دل بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ اس کی سلطنت میں ایک غریب مگر ایماندار لڑکی، مہر، اپنی بیوہ ماں کے ساتھ رہتی تھی۔ وہ دن بھر محنت کرتی تاکہ اپنی ماں کے لیے دو وقت کی روٹی کما سکے۔
مہر کا دل سونے سے زیادہ قیمتی تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرتی، چاہے خود بھوکی کیوں نہ رہ جائے۔ اس کی ایمانداری اور نیکی کی کہانیاں پورے گاؤں میں مشہور تھیں۔
اسی سلطنت میں بادشاہ کا بیٹا، شہزادہ تیمور، ایک بہادر اور نیک دل جوان تھا۔ بادشاہ چاہتا تھا کہ اس کا بیٹا کسی ایسی لڑکی سے شادی کرے جو خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ ایماندار اور نیک سیرت بھی ہو۔ چنانچہ، شہزادے نے اعلان کیا کہ وہ اپنی دلہن کا انتخاب عام لوگوں میں سے کرے گا، لیکن وہ ایسی لڑکی کو چنے گا جو سب سے زیادہ ایماندار ہو۔
نیکی کا انعام
ایک دن، شہزادہ بھیس بدل کر عام لوگوں میں شامل ہوا تاکہ وہ اپنے لیے ایک سچی اور نیک لڑکی تلاش کر سکے۔ سفر کے دوران، وہ ایک بازار کے قریب پہنچا جہاں مہر ایک چھوٹے سے کھوکھے میں کام کر رہی تھی۔ اچانک، شہزادے کی جیب سے سونے کا ایک قیمتی سکہ گر گیا اور زمین پر لڑھک گیا۔
مہر نے وہ سکہ دیکھا اور فوراً اٹھا کر اپنے پاس رکھ لیا تاکہ مالک کو لوٹا سکے۔ کچھ دیر بعد، شہزادہ دوبارہ اسی راستے سے گزرا اور پریشان ہو کر ادھر اُدھر دیکھنے لگا۔ مہر نے فوراً آگے بڑھ کر سکہ شہزادے کے ہاتھ میں دے دیا اور کہا، “یہ آپ کا ہے، مجھے بازار میں پڑا ملا تھا۔”
شہزادہ تیمور مہر کی ایمانداری اور سچائی سے بہت متاثر ہوا۔ اس نے اپنے بھیس کو اتارا اور سب کو بتایا کہ وہ حقیقت میں بادشاہ کا بیٹا ہے۔ مہر حیران رہ گئی۔
خوشگوار انجام
شہزادہ تیمور نے بادشاہ کو مہر کی نیکی اور ایمانداری کے بارے میں بتایا۔ بادشاہ بہت خوش ہوا اور خود مہر کی ماں کے پاس جا کر اس سے اس کی بیٹی کا ہاتھ مانگا۔
یوں، ایک غریب مگر ایماندار لڑکی ملکہ بن گئی۔ لیکن مہر نے اپنی نیک دلی کبھی نہیں چھوڑی—وہ ہمیشہ اپنی رعایا کا خیال رکھتی اور غریبوں کی مدد کرتی رہی۔
Leave a Reply