۔ ہر منظر میں ایک کہانی ہے، ہر لمحہ اپنے اندر ایک الگ مٹھاس رکھتا ہے۔
مٹی کے بنے کچے گھر، جن کی دیواروں پر وقت کی کہانیاں لکھی ہوتی ہیں، آج بھی اپنی اصلیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
کسانوں کی صبح کھیتوں میں ہل چلاتے گزرتی ہے، جہاں وہ سورج کی پہلی کرنوں کے ساتھ اپنی روزی کی جستجو میں مصروف ہو جاتے ہیں۔
کھیتوں میں سبز چارے سے بھری گدھا ریڑھیاں، ہاتھ میں درانتی لیے پسینے میں شرابور کسان، یہ سب مناظر دیہات کی پہچان ہیں۔
دوپہر کی دھوپ میں کسان، مکی کی روٹی، ساگ، کچا پیاز اور لسی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ سادہ مگر ذائقے دار کھانے صرف جسم کو نہیں، روح کو بھی تازگی بخشتے ہیں۔
شام ہوتے ہی، گھروں کے صحن میں تندور جلتے ہیں، جہاں عورتیں تازہ روٹیاں پکاتی ہیں، اور دیواروں پر لٹکے ریڈیو سے پرانی تانیں گونجتی ہیں۔
دیہات میں شادیوں کا ماحول تو اپنی مثال آپ ہوتا ہے۔ رنگ برنگی چادروں سے سجی بیٹھک، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالتے جوان، مہندی سے سجی دلہن کی ہنسی، سب مل کر ایک خواب سا منظر بنا دیتے ہیں۔
رات کے وقت مٹی کے کمرے میں جلتی ہوئی لالٹین کی روشنی میں بیٹھ کر سکون سے وقت گزارنے کا اپنا ہی لطف ہے۔ چارپائی پر بستر بچھا ہو، دیوار پر ریڈیو لٹکا ہو، اور کونے میں دو چھوٹے ٹرنک رکھے ہوں، یہ سب کچھ کسی گزری ہوئی کہانی کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔
دیہات کی زندگی کو لفظوں میں قید کرنا ممکن نہیں، یہ ایک ایسا احساس ہے جو صرف محسوس کیا جا سکتا ہے۔ ہر گلی، ہر کھیت، ہر گھر، اور ہر لمحہ محبت اور اپنائیت کی خوشبو میں بسا ہوتا ہے۔
یہی وہ زندگی ہے جو ہمیں اپنی اصل سے جوڑتی ہے، جو ہمیں سکھاتی ہے کہ سادگی میں بھی سکون ہوتا ہے، اور محنت میں ہی اصل خوشی۔